پاکستان کا نیا وفاقی بجٹ جلد پیش ہونے والا ہے، اور اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ اس بار موبائل فونز کی قیمتوں میں اضافہ ہو سکتا ہے، فونز جو خاص طور پر باہر سے درآمد کیے جاتے ہیں۔
ALSO READ : حکومت کی طرف سے بچوں کے لیے ماہانہ 25 ہزار روپے کی امداد کی منظوری
قیمتیں کیوں بڑھیں گی؟
1. زیادہ ٹیکس
- موبائل فونز پر ٹیکس جیسے جی ایس ٹی، کسٹم ڈیوٹی اور وِدہولڈنگ ٹیکس بڑھائے جا سکتے ہیں۔
- اس کا مطلب ہے کہ دکاندار فون مہنگے بیچیں گے۔
2. درآمدات پر پابندیاں
- حکومت کچھ فونز پر ٹیکس کی چھوٹ ختم کر سکتی ہے۔
- باہر سے آنے والے فونز پر زیادہ شرائط لگ سکتی ہیں، جس سے سستے فون بھی مہنگے ہو جائیں گے۔
3. ڈالر مہنگا، روپے کی قدر کم
ALSO READ : بڑے اسلامی ملک نےعیدالاضحیٰ 2025 کی قربانی پر سخت پابندی! عوام میں غم و غصہ
- کیونکہ زیادہ تر فونز باہر سے آتے ہیں، اس لیے جب ڈالر مہنگا ہوگا تو فونز بھی مہنگے پڑیں گے۔
کس پر اثر پڑے گا؟
- وہ لوگ جو سستے فون خریدتے ہیں، جیسے طلباء یا کم آمدنی والے۔
- چھوٹے کاروبار کرنے والے یا آن لائن کام کرنے والے افراد۔
- وہ لوگ جو نئے اور مہنگے فون لینا چاہتے ہیں۔
کتنی قیمت بڑھ سکتی ہے؟
- سستے فون: 2,000 سے 5,000 روپے
- درمیانے درجے کے فون: 5,000 سے 15,000 روپے
- مہنگے فون: 20,000 سے 50,000 روپے یا اس سے زیادہ
ALSO READ : عیدالاضحیٰ پر موسم کیسا ہوگا؟ محکمہ موسمیات کی طرف سے الرٹ جاری
حکومت کیا کہے گی؟
- یہ قدم ملک کی معاشی حالت بہتر کرنے کے لیے ہوگا۔
- ٹیکس کی آمدنی سے عوامی فلاح کے منصوبے چلائے جائیں گے۔
- حکومت کی خواہش ہے کہ صارفین مقامی سطح پر تیار کردہ فونز کو ترجیح دیں۔
خلاصہ
اگر نئے بجٹ میں ٹیکس بڑھا دیے گئے، تو موبائل فون خریدنا مشکل اور مہنگا ہو جائے گا۔ خاص طور پر امپورٹڈ فونز کی قیمت بہت بڑھ سکتی ہے۔
📢 عوام کے لیے مشورہ ہے: بجٹ آنے سے پہلے خریداری کر لیں تاکہ بعد میں پریشانی نہ ہو۔