معذوری ایک ایسا مسئلہ ہے جو نہ صرف بچوں بلکہ پورے خاندان کی زندگی کو متاثر کرتا ہے۔ پاکستان میں معذور بچوں کی مدد کے لیے ایک خوش آئند قدم اٹھایا گیا ہے۔ ایف بی آر (فیڈرل بورڈ آف ریونیو) نے کسٹمز سروس کے ملازمین کے معذور بچوں کے لیے مالی امداد کی منظوری دے دی ہے۔
ALSO READ : بڑے اسلامی ملک نےعیدالاضحیٰ 2025 کی قربانی پر سخت پابندی! عوام میں غم و غصہ
اس نئے اقدام کے تحت معذور بچوں کو ماہانہ 25 ہزار روپے دیے جائیں گے تاکہ ان کی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد مل سکے۔ یہ فیصلہ یونیفائیڈ کامن پول فنڈ رولز 2019 میں ترمیم کے بعد کیا گیا ہے۔
ایف بی آر نے تمام چیف کلکٹرز اور ڈائریکٹر جنرلز کو ہدایت کی ہے کہ وہ معذور بچوں کا مکمل ڈیٹا جمع کریں۔ ملازمین سے بھی درخواست کی گئی ہے کہ اپنے معذور بچوں کے سرکاری معذوری سرٹیفیکیٹ کے ساتھ تفصیلات فراہم کریں۔
ALSO READ : عیدالاضحیٰ پر موسم کیسا ہوگا؟ محکمہ موسمیات کی طرف سے الرٹ جاری
کسٹمز سروس کے تمام ملازمین، جن کے گریڈ 1 سے 22 تک ہیں، کو اپنی خاص معلومات جیسے نام، موجودہ عہدہ اور معذور بچوں کی تعداد کے بارے میں مکمل اور درست تفصیلات دینی ہوں گی۔ یہ اقدامات اس لیے کیے گئے ہیں تاکہ مالی مدد صحیح لوگوں تک پہنچ سکے۔
یہ مالی امداد معذور بچوں کی زندگی کو آسان بنانے اور ان کے والدین کا بوجھ کم کرنے میں مددگار ثابت ہوگی۔ حکومت کا یہ اقدام معذور افراد کی مدد کے لیے ایک مثبت قدم ہے، جس سے معاشرتی فلاح و بہبود کو فروغ ملے گا۔