جیسے جیسے پاکستان کی حکومت اپنا وفاقی بجٹ 2025-26 پیش کرنے جا رہی ہے، توانائی اور پٹرولیم سیکٹر سب سے زیادہ توجہ کا مرکز ہے۔ ملک کی مالی مشکلات اور بین الاقوامی قرضوں کے معاہدوں کی وجہ سے پٹرول اور دیگر ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ متوقع ہے، جس کا اثر ہر شہری کی زندگی پر پڑے گا۔
ALSO READ : حکومت کی طرف سے بچوں کے لیے ماہانہ 25 ہزار روپے کی امداد کی منظوری
پٹرول مہنگا ہونے کی وجوہات کیا ہیں؟
1. پٹرولیم لیوی میں اضافہ
حکومت کو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی طرف سے زیادہ ریونیو اکٹھا کرنے کا دباؤ ہے۔ اس لیے پٹرول پر لگنے والا ٹیکس یعنی پٹرولیم لیوی بڑھائی جا سکتی ہے۔ موجودہ لیوی تقریباً 60 روپے فی لیٹر ہے، جو بڑھ کر 80 روپے یا اس سے زیادہ ہو سکتی ہے۔ اس سے حکومت کو اربوں روپے اضافی آمدنی ہوگی۔
2. روپے کی قدر میں کمی
اگر پاکستانی روپے کی قیمت امریکی ڈالر کے مقابلے میں کم ہوتی رہی، تو تیل کی درآمد مہنگی ہو جائے گی۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ پٹرول، ڈیزل، مٹی کا تیل اور دیگر ایندھن کی قیمتیں بڑھیں گی۔
3. عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں
عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ جاری ہے، خاص طور پر جیو پولیٹیکل مسائل اور رسد کی کمی کی وجہ سے۔ اگر عالمی قیمتوں میں صرف 5 سے 10 ڈالر کا اضافہ ہو، تو اس کا اثر پاکستان میں ایندھن کی قیمتوں پر واضح نظر آئے گا۔
ALSO READ : بڑے اسلامی ملک نےعیدالاضحیٰ 2025 کی قربانی پر سخت پابندی! عوام میں غم و غصہ
عام زندگی پر کیا اثرات ہوں گے؟
پٹرول مہنگا ہونے کا اثر صرف گاڑیوں پر نہیں بلکہ پوری معیشت پر پڑے گا:
- ٹرانسپورٹ کے کرایے بڑھ جائیں گے، جس سے لوگوں کی آمدنی پر اثر پڑے گا۔
- اشیائے خوردونوش کی قیمتیں بڑھیں گی کیونکہ سامان کی نقل و حمل مہنگی ہو جائے گی۔
- بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ہو سکتا ہے، خاص طور پر اگر بجلی بنانے میں ایندھن زیادہ استعمال ہوتا ہے۔
- کاروباری لاگت بڑھ جائے گی، جس سے روزگار کے مواقع متاثر ہو سکتے ہیں۔
سب سے زیادہ کون متاثر ہوگا؟
- روزانہ اجرت والے مزدور اور کم آمدنی والے خاندان، جن کے لیے ٹرانسپورٹ اور کھانے کی قیمتیں زیادہ اہم ہیں۔
- درمیانہ طبقہ، جو مہنگائی کے باعث اپنی روزمرہ کی ضروریات پورا کرنے میں مشکلات کا سامنا کر سکتا ہے۔
- کسان، جو ڈیزل سے چلنے والی مشینری اور آبپاشی کے لیے پیٹرول پر انحصار کرتے ہیں۔
ALSO READ : عیدالاضحیٰ پر موسم کیسا ہوگا؟ محکمہ موسمیات کی طرف سے الرٹ جاری
عوامی ردعمل اور تنقید
- اگر قیمتیں زیادہ بڑھیں تو عوام میں ناراضگی پیدا ہو سکتی ہے۔
- کئی لوگ سمجھتے ہیں کہ پٹرول ایک ضروری چیز ہے، اس پر زیادہ ٹیکس لگانا غلط ہے۔
- ماہرین معاشیات کہتے ہیں کہ پٹرول مہنگا ہونے سے مہنگائی مزید بڑھے گی اور عام آدمی پر بوجھ پڑے گا۔
حکومت کیا کہے گی؟
- حکومت کہے گی کہ قیمتوں میں اضافہ بجٹ کے ہدف کو پورا کرنے کے لیے ضروری ہے۔
- حاصل ہونے والی رقم سے غریبوں کی مدد کے پروگرام جیسے بے نظیر انکم سپورٹ اور احساس فنڈ چلائے جائیں گے۔
- عالمی مارکیٹ کی قیمتیں حکومت کے قابو سے باہر ہیں۔
ALSO READ : موبائل فون مزید مہنگے ہونے کا امکان – بجٹ 2025-26 میں کیا ہوگا؟
نتیجہ
بجٹ 2025-26 میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ممکنہ اضافہ پاکستان کی مالی مشکلات اور بین الاقوامی ذمہ داریوں کی عکاسی ہے۔ اگرچہ اس سے حکومت کو مالی فائدہ ہوگا، لیکن عام شہریوں کے لیے زندگی مزید مہنگی ہو جائے گی اور مہنگائی میں اضافہ ہوگا۔ اس لیے عوام کو سمجھداری سے اپنے اخراجات کا منصوبہ بنانے کی ضرورت ہے۔